طرابلس جانے والے لیبیا کے ایک مغویہ طیارے کے تمام مسافروں اور عملے کے
کچھ ارکان کو چھوڑ دیا گیا ہے۔ مالٹا کے وزیر اعظم جوزف مسکٹ نے ٹویٹ کیا
کہ اب بھی طیارے کے دو اغوا کار اور عملے کے کچھ رکن طیارے میں ہیں۔ واضح ر
ہے کہ ان اغوا کاروں نے ایربس اے 320 کو دستی بم سے اڑانے کی دھمکی دی تھی
جس کے بعد ان کے ساتھ بات چیت کی گئی ہے اور اسی بات چیت کا نتیجہ ہے کہ
وہ مسافروں کی رہائی کے لئے تیار ہو گئے۔ ان اغوا کاروں نے افسران کو یہ
بھی بتایا تھا کہ وہ لیبیا کے سابق حکمران محمد قذافی کے حامی ہیں۔ وہیں، طیارہ اے 320 کو اغوا کر کے اسے مالٹا میں زبردستی اتراونے والے
اغوا کاروں نے خود سپردگی کر دی ہے۔ مالٹا کے
وزیر اعظم جوزف مسکٹ نے یہ
اطلاع دی۔ مسٹر مسکٹ نے ٹوئٹر پر کہا، اغوا کاروں کو حراست میں لے
لیا گیا ہے۔ انہوں نے اگرچہ پہلے ہی جہاز میں سوار تمام مسافروں کو آزاد کر
دیا تھا۔ انہوں نے ٹویٹ کیا، ہوائی جہاز میں سوار 111 مسافروں
میں 82 مرد، 28 خواتین اور ایک بچہ شامل تھا۔ اس سے پہلے ٹائمز آف مالٹا نے اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ دو اغوا کاروں
نے جنوبی مغرب میں سیفا سے طرابلس جا نے والے ایربس اے 320 طیارے کو اڑانے
کی دھمکی دی ہے۔ ہوائی اڈے کے ایک سینئر سیکورٹی افسر نے بتایا کہ افريقيا ایئر ویز کے
طیارے کے پائلٹ نے کنٹرول ٹاور کو بتایا تھا کہ جہاز کو اغوا کر لیا گیا ہے
اور اس کے بعد پائلٹ کے ساتھ رابطہ ٹوٹ گیا۔